8 ستمبر، 2019، 4:52 PM
Journalist ID: 1917
News ID: 83469841
T T
0 Persons
ایران میں شاہی نظام کا تختہ الٹنے میں 8 ستمبر 1987 واقعے کا اہم کردار

تہران، ارنا-  ایران میں 8 ستمبر 1987 کو شاہی نظام کیخلاف مظاہرے کے دوران لوگوں کا قتل عام کیا گیا، یہ اسلامی جمہوریہ ایران کی تاریخ کا ایک سیاہ دن تھا جس میں لوگوں کا بے دردی کے ساتھ قتل عام، شاہ اور شاہی حکومت کا حقیقی چہرہ دکھایا اور اس نظام کا تختہ الٹنے میں تیزی لائی۔

زمان گزرنے کے ساتھ ساتھ شاہی نظام کے خلاف ایرانی عوام کے مظاہروں میں مزید اضافہ ہوا چنانچہ 4 ستمبر 1987 میں ایرانی دارالحکومت تہران میں عید الفطر کے موقع پر پہلوی حکومت کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرہ ہوا اور ان مظاہروں کا سلسلہ جاری رہا۔

جب حکومت ان مظاہروں کی پھیلاؤ سے خوفزدہ ہوگئی تو اس نے 8 ستمبر بروز جمعہ کو علی الصبح، ایران کے مختلف شہروں میں کرفیو کا اعلان کیا، جبکہ مظاہرین حکومت کے اس عمل سے بے خبر تھے۔

تہران کے باشندوں نے 8 ستمبر کی صبح کو جمعہ کے مارچ اور جمعہ پڑھنے کیلئے شہدا (ژالہ) اسکوائر کا رخ کیا حالانکہ وہ کرفیو سے لاعلم تھے۔

فوجی کمانڈروں نے مظاہرین کو دیکھتے ہی ان پر فائرنگ کردی اور چند منٹ کی گولہ باری کے بعد مظاہرین کی ایک بڑی تعداد نے جام شہادت نوش کیا۔

تہران کے گورنرہاوس نے شہدا کی تعداد کو 87 افراد کا اعلان کیا جبکہ فرانسیسی پروفیسر"میشل فوکو" جو ایران میں اسلامی واقعات کو ایک اطالوی اخبار کیلئے لکھنے کے حوالے سے حادثے کے جائے وقوع پر موجود تھے، نے بتایا تھا کہ اس دن میں قریب 4 ہزار افراد کو گولیوں سے شہید کردیا گیا۔

8 ستمبر کے خونین واقعے سے بہت سے بڑے نتائج برآمد ہوئے اور بادشاہت کے خاتمے میں مزید تیزی لائی یہ نتایج درج ذیل ہیں:

8 ستمبر کے واقعے کے بعد شاہی حکومت کیخلاف لڑنے کیلئے ایرانی عوام کے عزم اور ارادے میں مزید اضافہ ہوا۔

تہران میں 8 ستمبر کے شہدا کی یاد میں منعقد ہونے والی تقریبوں کے دوران تمام ایرانی شہروں میں مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا اور حکومت کے خلاف جنگ میں شدت پیدا ہوگئی۔

8 ستمبر کے واقعے کے نتیجے میں شاہ کے وفادار فوجیوں میں لوگوں کیخلاف اقدامات اٹھانے کیلئے شدید شک و شبہات پیدا ہو گئے اور مختصر عرصے میں بہت سارے فوجی، فوج سے علیحدہ ہوگئے۔

8 ستمبر کا خونین واقعے نے ایرانی اور عالمی عوام کی رائے کو اتنا چونکا دیا کہ اس نے ایران میں بادشاہت کی کوئی گنجائش نہیں چھوڑی اور شاہ کے خلاف عوامی جدوجہد کو مزید تیز کردیا۔
**9467
ہمیں اس ٹوئٹر لینک پر فالو کیجئے. IrnaUrdu@

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .